No title
0
Comments
ہو میوٹیس سے مراد بیرونی ماحول میں تبدیلیاں آنے کے باوجود جسم کے اندرونی حالات میں اعتدال اور توازن قائم رکھنا ہے۔ مثال کے طور پر ارد گرد کی ہوا کے درجہ حرارت میں تبدیلیوں کے باوجود انسان کے جسم کا اندرونی درجہ حرارت 37°C پر ہی رہتا ہے۔ اسی طرح، کاربوہائیڈریٹس سے بھر پور خوراک کھالینے کے باوجود بھی خون میں گلوکوز کی سطح ایک گرام فی لٹر ہی رہتی ہے۔ جسم کے سیلز ایسا اندرونی ماحول چاہتے ہیں جس میں حالات زیادہ تبدیل نہ ہوتے ہوں۔ اینزائمز (enzymes) کے موثر رفتار سے
کام کرنے کے لیے اندرونی حالات کا متوازن ہونا بہت اہم ہوتا ہے۔ ہومیوٹیس کی چند مثالیں مندرجہ ذیل ہیں۔ او سمور ریگولیشن (Osmoregulation): جسم کے فلوئڈز (یعنی خون اور ٹشو فلوئڈز) میں پانی اور نمکیات کی مقداروں کا توازن قائم رکھنا او سمور یگولیشن کہلاتا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ جسمانی فلوئڈز اور سیلز کے مابین پانی اور نمکیات کی نسبتی مقدار میں ہی نفوذ اور او سموس کے اعمال کو کنٹرول کرتی ہیں اور یہ اعمال سیلز کے کام کرنے کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں ( جماعت نہم کی بائیولوجی سے ٹائیٹی (tonicity) کا تصور یاد کیجیے)۔
تھرموریگولیشن (Thermoregulation): جسم کے اندرونی درجہ حرارت کو قائم رکھنا تھر موریگولیشن کہلاتا ہے۔ جسم کے اینزائمنر
Post a Comment